احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

55: بَابُ: الْفَضْلِ فِي الصَّلاَةِ عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم
باب: نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم پر صلاۃ (درود و رحمت) بھیجنے کی فضیلت کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 1296
اخبرنا سويد بن نصر، قال: حدثنا عبد الله يعني ابن المبارك، قال: انبانا حماد بن سلمة، عن ثابت، عن سليمان مولى الحسن بن علي، عن عبد الله بن ابي طلحة، عن ابيه، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم , جاء ذات يوم والبشر يرى في وجهه فقال:"إنه جاءني جبريل صلى الله عليه وسلم , فقال: اما يرضيك يا محمد ان لا يصلي عليك احد من امتك إلا صليت عليه عشرا , ولا يسلم عليك احد من امتك إلا سلمت عليه عشرا".
ابوطلحہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے، اور آپ کے چہرے پر خوشی و مسرت جھلک رہی تھی، آپ نے فرمایا: یہ (خوشی اس لیے ہے کہ) میرے پاس جبرائیل علیہ السلام آئے، اور کہنے لگے: اے محمد! کیا آپ کے لیے یہ خوشی کا باعث نہیں کہ آپ کی امت میں سے جو کوئی بھی آپ پر صلاۃ (درود و رحمت) بھیجے گا تو میں اس پر دس بار درود بھیجوں گا، اور جو کوئی آپ کے امتیوں میں سے آپ پر سلام بھیجے گا میں تو اس پر دس بار سلام بھیجوں گا۔

تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم: 1284 (حسن) (شواہد سے تقویت پا کر یہ روایت حسن ہے، ورنہ اس کے راوی ’’سلیمان‘‘ مجہول ہیں)

قال الشيخ الألباني: حسن

Share this: