احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

46: بَابُ: مِقْدَارِ مَا يُجْعَلُ فِي الْخَاتَمِ مِنَ الْفِضَّةِ
باب: انگوٹھی میں چاندی کتنی مقدار میں ہونی چاہئے؟
سنن نسائي حدیث نمبر: 5198
اخبرنا احمد بن سليمان، قال: حدثنا زيد بن الحباب، قال: حدثني عبد الله بن مسلم من اهل مرو ابو طيبة، قال: حدثنا عبد الله بن بريدة، عن ابيه ان رجلا جاء إلى النبي صلى الله عليه وسلم وعليه خاتم من حديد، فقال:"ما لي ارى عليك حلية اهل النار ؟"، فطرحه، ثم جاءه وعليه خاتم من شبه، فقال:"ما لي اجد منك ريح الاصنام ؟", فطرحه، قال: يا رسول الله , من اي شيء اتخذه ؟ قال:"من ورق , ولا تتمه مثقالا".
بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، وہ لوہے کی انگوٹھی پہنے ہوئے تھا، آپ نے فرمایا: کیا وجہ ہے کہ میں تمہیں جہنمیوں کا زیور پہنے دیکھ رہا ہوں؟ یہ سن کر اس نے وہ انگوٹھی پھینک دی۔ پھر پیتل کی انگوٹھی پہن کر آپ کے پاس آیا۔ آپ نے فرمایا: کیا وجہ ہے مجھے تم سے بتوں کی بو محسوس رہی ہے؟ اس نے وہ انگوٹھی بھی پھینک دی اور بولا: اللہ کے رسول! پھر کس چیز کی بناؤں؟ آپ نے فرمایا: چاندی کی، لیکن ایک مثقال سے کم رہے۔

تخریج دارالدعوہ: الخاتم 4 (4223)، سنن الترمذی/اللباس 43 (1786)، (تحفة الأشراف: 1982)، مسند احمد (5/359) (ضعیف) (اس کے راوی ’’ابو طیبہ‘‘ حافظہ کے کمزور ہیں، انہیں وہم ہو جایا کرتا تھا، لیکن پہلے ٹکڑے کے صحیح شواہد موجود ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

Share this: