احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

30: بَابُ: الْعَزْلِ
باب: عزل کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 1926
حدثنا ابو مروان محمد بن عثمان العثماني ، حدثنا إبراهيم بن سعد ، عن ابن شهاب ، حدثني عبيد الله بن عبد الله ، عن ابي سعيد الخدري ، قال: سال رجل رسول الله صلى الله عليه وسلم عن العزل ؟، فقال:"او تفعلون لا عليكم ان لا تفعلوا، فإنه ليس من نسمة قضى الله لها، ان تكون إلا هي كائنة".
ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عزل کے بارے میں پوچھا: تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم لوگ ایسا کرتے ہو؟ ایسا نہ کرنے میں تمہیں کوئی نقصان نہیں ہے، اس لیے کہ جس جان کو اللہ تعالیٰ نے پیدا ہونا مقدر کیا ہے وہ ضرور پیدا ہو گی۔ ۱؎

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4141)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/البیوع 109 (2229)، العتق 13 (2542)، المغازي 32 (4138)، النکاح 96 (5210)، القدر 6 (6603)، التوحید 18 (7409)، صحیح مسلم/النکاح 22 (1438)، سنن ابی داود/النکاح 49 (2170)، سنن الترمذی/النکاح 40 (1138)، سنن النسائی/النکاح 55 (3329)، موطا امام مالک/الطلاق 34 (95)، مسند احمد (2/22، 26، 47، 49، 51، 53، 59، 68، 72، 78، 88، 93)، سنن الدارمی/النکاح 36 (226) (صحیح) 192

وضاحت: ۱؎: عزل: شرمگاہ سے باہر منی نکالنے کو عزل کہتے ہیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: