احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

67: بَابُ: كَفِّ الشَّعْرِ وَالثَّوْبِ فِي الصَّلاَةِ
باب: نماز میں بال اور کپڑے سمیٹنے کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 1040
حدثنا بشر بن معاذ الضرير ، حدثنا حماد بن زيد ، وابو عوانة ، عن عمرو بن دينار ، عن طاوس ، عن ابن عباس ، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم:"امرت ان لا اكف شعرا ولا ثوبا".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں نماز میں بالوں اور کپڑوں کو نہ سمیٹوں ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الأذان 133 (809)، 134 (810)، 137 (815)، 138 (816)، صحیح مسلم/الصلاة 44 (490)، سنن ابی داود/الصلاة 155 (889، 890)، سنن الترمذی/الصلاة 88 (273)، سنن النسائی/التطبیق 40 (1094)، 43 (1097)، 45 (1099)، 56 (1114)، 58 (1116)، (تحفة الأشراف: 5734)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/221، 222، 255، 270، 279، 280، 285، 286، 290، 305، 324)، سنن الدارمی/الصلاة 73 (1357) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: سمیٹنے کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ بالوں اور کپڑوں کو مٹی نہ لگے، تو اس سے نمازی کو منع کیا گیا، اس لئے بالوں اور کپڑوں کو اپنے حال پر رہنے دے، چاہے مٹی لگے یا نہ لگے، اس لئے کہ اللہ تعالی کے آگے رکوع و سجود میں اگر مٹی لگ جائے تو یہ تواضع، انکساری اور عاجزی کی نشانی ہے، جو یقینا اللہ تعالیٰ کو پسند ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: