احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

147: . بَابُ: النَّهْيِ عَنِ الصَّلاَةِ بَعْدَ الْفَجْرِ وَبَعْدَ الْعَصْرِ
باب: فجر اور عصر کے بعد نماز پڑھنے کی ممانعت۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 1248
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عبد الله بن نمير ، وابو اسامة ، عن عبيد الله بن عمر ، عن خبيب بن عبد الرحمن ، عن حفص بن عاصم ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم:"نهى عن صلاتين: عن الصلاة بعد الفجر حتى تطلع الشمس، وبعد العصر حتى تغرب الشمس".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو نمازوں سے منع فرمایا، ایک فجر کے بعد نماز پڑھنے سے سورج نکلنے تک، دوسرے عصر کے بعد نماز پڑھنے سے سورج ڈوب جانے تک ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/المواقیت 30 (584)، 31 (588)، اللباس 20 (5819)، صحیح مسلم/المسافرین 51 (825)، سنن النسائی/المواقیت 32 (565)، (تحفة الأشراف: 12265)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/القرآن 10 (48)، مسند احمد (2/462، 496، 510، 529)، (یہ حدیث مکرر ہے، دیکھئے: 2169، 3560) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: مکروہ اوقات میں سے اس حدیث میں دو وقت، مذکور ہیں اور دوسری حدیث میں دیگر تین اوقات مذکور ہیں، ایک سورج نکلنے کے وقت، دوسرے سورج ڈوبنے کے وقت، تیسرے ٹھیک دوپہر کے وقت، علماء کا اس مسئلہ میں بہت اختلاف ہے، دلائل متعارض ہیں، اور اہل حدیث نے اس کو ترجیح دی ہے کہ ان اوقات میں بلاضرورت اور بلاسبب اور ضرورت سے جیسے طواف کے بعد دو رکعت یا تحیۃ المسجد کی سنت اور واجب کی قضا جیسے وتر یا فجر یا ظہر کے دو رکعت کی قضا ان اوقات میں درست اور صحیح ہے، اسی طرح مکہ مستثنیٰ ہے، وہاں ہر وقت نماز صحیح ہے، اسی طرح جمعہ کی نماز مستثنیٰ ہے اور وہ ٹھیک دوپہر کے وقت بھی صحیح ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: