احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

80: بَابُ: مُصَافَحَةِ الْجُنُبِ
باب: جنبی سے مصافحہ کے حکم کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 534
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا إسماعيل ابن علية ، عن حميد ، عن بكر بن عبد الله ، عن ابي رافع ، عن ابي هريرة ، انه لقيه النبي صلى الله عليه وسلم في طريق من طرق المدينة وهو جنب فانسل، ففقده النبي صلى الله عليه وسلم، فلما جاء قال:"اين كنت يا ابا هريرة"، قال: يا رسول الله لقيتني وانا جنب فكرهت ان اجالسك حتى اغتسل، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"المؤمن لا ينجس".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ جنبی تھے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مدینے کے کسی راستے میں انہیں ملے، تو وہ چپکے سے نکل لیے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو غائب پایا، جب وہ آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ابوہریرہ! تم کہاں تھے؟، کہا: اللہ کے رسول! آپ سے ملاقات کے وقت میں جنبی تھا، اور بغیر غسل کئے آپ کی محفل میں بیٹھنا مجھے اچھا نہیں لگا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مومن ناپاک نہیں ہوتا ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الغسل 23 (283)، صحیح مسلم/الحیض 29 (371)، سنن ابی داود/الطہارة 92 (231)، سنن الترمذی/الطہارة 89 (121)، سنن النسائی/الطہارة 172 (270)، (تحفة الأشراف: 14648)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/235، 282، 471) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جنبی ہونے سے مومن کا جسم اس طرح ناپاک نہیں ہوتا کہ کوئی اسے ہاتھ سے چھولے تو ہاتھ ناپاک ہو جائے، بلکہ اس کی ناپاکی حکمی ہوتی ہے عینی نہیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: