احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

126: . بَابُ: مَا جَاءَ فِي الضَّجْعَةِ بَعْدَ الْوِتْرِ وَبَعْدَ رَكْعَتَيِ الْفَجْرِ
باب: وتر کے بعد اور فجر کی دو رکعت سنت کے بعد لیٹنے کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 1197
حدثنا علي بن محمد ، حدثنا وكيع ، عن مسعر ، وسفيان ، عن سعد بن إبراهيم ، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن ، عن عائشة ، قالت:"ما كنت الفي او القى النبي صلى الله عليه وسلم من آخر الليل إلا وهو نائم عندي"، قال وكيع: تعني: بعد الوتر.
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب بھی اخیر رات میں پاتی تو اپنے پاس سویا ہوا پاتی ۱؎۔ وکیع نے کہا: ان کی مراد وتر کے بعد۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 17715)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/التہجد 7 (1133)، صحیح مسلم/المسافرین 17 (742)، سنن ابی داود/الصلاة 312 (1318)، مسند احمد (6/137، 161، 205، 270) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: مطلب یہ ہے کہ وتر پڑھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم لیٹ جاتے، اور تھوڑی دیر آرام فرماتے پھر فجر کی سنتوں کے لئے اٹھتے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: