احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

52: بَابُ: صُفُوفِ النِّسَاءِ
باب: عورتوں کی صف کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 1000
حدثنا احمد بن عبدة ، حدثنا عبد العزيز بن محمد ، عن العلاء ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، وعن سهيل ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، قال، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"خير صفوف النساء آخرها، وشرها اولها، وخير صفوف الرجال اولها، وشرها آخرها".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورتوں کی سب سے بہتر صف ان کی پچھلی صف ہے، اور سب سے خراب صف ان کی اگلی صف ہے ۱؎، مردوں کی سب سے اچھی صف ان کی اگلی صف ہے، اور سب سے بری صف ان کی پچھلی صف ہے ۲؎۔

تخریج دارالدعوہ: حدیث العلاء عن أبیہ تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 14083)، وحدیث سہیل عن أبیہ قد أخرجہ: صحیح مسلم/الصلاة 28 (441)، سنن الترمذی/الصلاة 52 (224)، (تحفة الأشراف: 12701)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الصلاة 98 (678)، سنن النسائی/الإمامة 32 (821)، مسند احمد (2/247، 336، 340، 366، 485)، سنن الدارمی/الصلاة 52 (1304) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اگلی صف سے مراد امام کے پیچھے والی صف ہے، سب سے اچھی صف پہلی صف ہے کا مطلب یہ ہے کہ دوسری صفوں کی بہ نسبت اس میں خیر و بھلائی زیادہ ہوتی ہے کیونکہ جو صف امام سے قریب ہوتی ہے تو جو لوگ اس میں ہوتے ہیں وہ امام سے براہ راست مستفید ہوتے ہیں، تلاوت قرآن اور تکبیرات سنتے ہیں، اور عورتوں سے دور رہنے کی وجہ سے نماز میں خلل انداز ہونے والے وسوسوں اور برے خیالات سے عام طور سے محفوظ رہتے ہیں، اور سب سے بری صف ان مردوں کی آخری صف ہے کا مطلب یہ ہے کہ اس میں خیر و بھلائی دوسری صفوں کی بہ نسبت کم ہے، یہ مطلب نہیں کہ اس میں جو لوگ ہوں گے وہ برے ہوں گے۔ ۲؎: عورتوں کی آخری صف اس لئے بہتر ہے کہ وہ مردوں سے دور ہوتی ہے جس کی وجہ سے وہ فتنوں سے محفوظ رہتی ہیں، اور عورتوں کی اگلی صف سب سے خراب صف اس لئے ہے کہ وہ مردوں سے قریب ہوتی ہے جس کی وجہ سے وہ شیطان کے وسوسوں اور فتنوں سے محفوظ نہیں رہ پاتی ہیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: