احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

187: . بَابُ: مَا جَاءَ فِي صَلاَةِ الضُّحَى
باب: صلاۃ الضحیٰ (چاشت کی نماز) کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 1379
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا سفيان بن عيينة ، عن يزيد بن ابي زياد ، عن عبد الله بن الحارث ، قال: سالت في زمن عثمان بن عفان، والناس متوافرون او متوافون عن صلاة الضحى، فلم اجد احدا يخبرني انه صلاها يعني: النبي صلى الله عليه وسلم غير ام هانئ ، فاخبرتني:"انه صلاها ثمان ركعات".
عبداللہ بن حارث کہتے ہیں کہ میں نے عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے زمانے میں نماز الضحی (چاشت کی نماز) کے متعلق پوچھا اور اس وقت لوگ (صحابہ) بہت تھے، لیکن ام ہانی رضی اللہ عنہا کے علاوہ کسی نے مجھے یہ نہیں بتایا کہ آپ نے یعنی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نماز پڑھی، ہاں ام ہانی رضی اللہ عنہا نے یہ مجھے بتایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آٹھ رکعت پڑھی ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم: (614)، (تحفة الأشراف: 18003) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: بہت سی احادیث سے یہ ثابت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے چاشت کی نماز پڑھی، اور اس کے پڑھنے کی فضیلت بیان کی، اتنی بات ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر مواظبت نہیں کی، یہی وجہ ہے کہ بعض صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو پابندی سے چاشت کی نماز پڑھتے نہیں دیکھا، دوسری وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ آپ نوافل کی طرح اس کو گھر میں ادا کرتے رہے ہوں، جس سے اکثر لوگوں کو پتا نہ چلا ہو۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: