احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

19: بَابُ: الرَّمْيِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ
باب: اللہ کی راہ میں تیر اندازی کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 2811
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا يزيد بن هارون ، انبانا هشام الدستوائي ، عن يحيى بن ابي كثير ، عن ابي سلام ، عن عبد الله بن الازرق ، عن عقبة بن عامر الجهني ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:"إن الله ليدخل بالسهم الواحد الثلاثة الجنة: صانعه يحتسب في صنعته الخير، والرامي به، والممد به". (حديث مرفوع) (حديث موقوف) وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"ارموا، واركبوا، وان ترموا، احب إلي من ان تركبوا، وكل ما يلهو به المرء المسلم باطل، إلا رميه بقوسه وتاديبه فرسه، وملاعبته امراته، فإنهن من الحق".
عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک تیر کے سبب اللہ تعالیٰ تین آدمیوں کو جنت میں داخل کرے گا: ثواب کی نیت سے اس کے بنانے والے کو، چلانے والے کو، اور ترکش سے نکال نکال کر دینے والے کو، نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تیر اندازی کرو، اور سواری کا فن سیکھو، میرے نزدیک تیر اندازی سیکھنا سواری کا فن سیکھنے سے بہتر ہے، مسلمان آدمی کا ہر کھیل باطل ہے سوائے تیر اندازی، گھوڑے کے سدھانے، اور اپنی بیوی کے ساتھ کھیلنے کے، کیونکہ یہ تینوں کھیل سچے ہیں ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/فضائل الجہاد 11 (1637، 1638)، (تحفة الأشراف: 9929)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/144، 148، سنن الدارمی/الجہاد 14 (2449) (ضعیف) (وكل ما يلهو به کا لفظ صحیح ہے، اور آخری جملہ فإنهن من الحق ثابت نہیں ہے، نیز ملاحظہ ہو: الصحیحة: 315)

وضاحت: ۱؎: یعنی یہ کھیل بےکار اور لغو نہیں ہیں، پہلے دونوں کھیلوں میں آدمی جہاد کے لئے مستعد اور تیار ہوتا ہے اور اخیر کے کھیل میں اپنی بیوی سے الفت ہوتی ہے، اولاد کی امید ہوتی ہے جو انسان کی نسل قائم رکھنے اور بڑھانے کے لئے ضروری ہے۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف لكن قوله كل ما يلهو صحيح إلا فإنهن من الحق

Share this: