احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

16: بَابُ: رَفْعِ الصَّوْتِ بِالتَّلْبِيَةِ
باب: بلند آواز سے لبیک کہنے کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 2922
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا سفيان بن عيينة ، عن عبد الله بن ابي بكر ، عن عبد الملك بن ابي بكر بن عبد الرحمن بن الحارث بن هشام ، حدثه عن خلاد بن السائب ، عن ابيه ، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال:"اتاني جبريل فامرني، ان آمر اصحابي ان يرفعوا اصواتهم بالإهلال".
سائب انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے پاس جبرائیل (علیہ السلام) آئے اور مجھے حکم دیا کہ میں اپنے صحابہ سے کہوں کہ تلبیہ بلند آواز سے پکاریں ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الحج 27 (1814)، سنن الترمذی/الحج 15 (829)، سنن النسائی/الحج 55 (2754)، (تحفة الأشراف: 3788)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الحج 10 (34)، مسند احمد (4/55، 56)، سنن الدارمی/المناسک 14 (1850) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: یہ حکم مردوں کے لیے ہے، عورت بھی تلبیہ پکارے گی لیکن دھیمی آواز سے، حدیث کے مطابق طریقہ یہ ہے کہ حاجی غسل کرے،پھر خوشبو لگائے اور احرام کی چادریں اوڑھے، اور لبیک پکار کر کہے، اگر صرف حج کی نیت ہو تو «لبیک بحجۃ» کہے، اور اگر عمرے کی نیت ہو تو «لبیک عمرۃ» کہے، اگر دونوں کی ایک ساتھ نیت ہو یعنی حج قران کی تو یوں کہے «لبیک بحجۃ وعمرۃ»۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: