احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

175: . بَابُ: مَا جَاءَ فِيمَنْ أَيْقَظَ أَهْلَهُ مِنَ اللَّيْلِ
باب: (عبادت کے لیے) رات میں بیوی کو جگانے کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 1335
حدثنا العباس بن عثمان الدمشقي ، حدثنا الوليد بن مسلم ، حدثنا شيبان ابو معاوية ، عن الاعمش ، عن علي بن الاقمر ، عن الاغر ، عن ابي سعيد ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:"إذا استيقظ الرجل من الليل، وايقظ امراته فصليا ركعتين، كتبا من الذاكرين الله كثيرا والذاكرات".
ابوسعید اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب آدمی رات میں بیدار ہو اور اپنی بیوی کو جگائے، اور دونوں دو رکعت نماز پڑھیں، تو وہ دونوں «ذاکرین» (اللہ کی یاد کثرت سے کرنے والے) اور «ذاکرات» (کثرت سے یاد کرنے والیوں) میں سے لکھے جائیں گے ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الصلاة 307 (1309)، (تحفة الأشراف: 3965، 12195) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: ان کی شان میں قرآن میں یہ آیا ہے: «والذاكرين الله كثيرا والذاكرات» اللہ کی یاد کثرت سے کرنے والے مرد اور عورتیں (الأحزاب:35) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ قیام اللیل (تہجد) کے لئے دو رکعت بھی کافی ہے، اور سنت آٹھ، دس اور بارہ ہے، اور اس کے بعد وتر، اگر دو رکعت بھی نہ ہو سکیں تو صرف بستر پر ہی رہ کر تھوڑی دیر دعا اور استغفار کر لے، اور اللہ کی یہ یاد بھی غنیمت ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف / د 1309

Share this: