احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

19: بَابُ: الْحُزْنِ وَالْبُكَاءِ
باب: غمگین ہونے اور رونے کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 4190
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , انبانا عبيد الله بن موسى , انبانا إسرائيل , عن إبراهيم بن مهاجر , عن مجاهد , عن مورق العجلي , عن ابي ذر , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"إني ارى ما لا ترون , واسمع ما لا تسمعون , إن السماء اطت وحق لها ان تئط , ما فيها موضع اربع اصابع , إلا وملك واضع جبهته ساجدا لله , والله لو تعلمون ما اعلم لضحكتم قليلا ولبكيتم كثيرا , وما تلذذتم بالنساء على الفرشات , ولخرجتم إلى الصعدات تجارون إلى الله , والله لوددت اني كنت شجرة تعضد".
ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک میں وہ چیز دیکھ رہا ہوں جو تم نہیں دیکھتے، اور سن رہا ہوں جو تم نہیں سنتے، بیشک آسمان چرچرا رہا ہے اور اس کو حق ہے کہ وہ چرچرائے، اس میں چار انگل کی بھی کوئی جگہ نہیں ہے مگر کوئی نہ کوئی فرشتہ اپنی پیشانی اللہ کے حضور سجدے میں رکھے ہوئے ہے، اللہ کی قسم! اگر تم وہ جانتے جو میں جانتا ہوں تو تم ہنستے کم اور روتے زیادہ، اور تم بستروں پر اپنی عورتوں سے لطف اندوز نہ ہوتے، اور تم میدانوں کی طرف نکل جاتے اللہ تعالیٰ سے فریاد کرتے ہوئے، اللہ کی قسم! میری تمنا ہے کہ میں ایک درخت ہوتا جو کاٹ دیا جاتا۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 11986)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الزھد 9 (2312)، مسند احمد (3/173) (حسن) (واللہ لوددت کے بغیر حدیث حسن ہے، یہ ابوذر رضی اللہ عنہ کا قول ہے، جیسا کہ مسند احمد میں بصراحت آیا ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 1722)

قال الشيخ الألباني: حسن دون قوله والله لوددت فإنه مدرج

Share this: