احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

10: بَابُ: مَنِ ادَّانَ دَيْنًا وَهُوَ يَنْوِي قَضَاءَهُ
باب: قرض اس نیت سے لینا کہ اسے واپس بھی کرنا ہے اس کے فضل کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 2408
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عبيدة بن حميد ، عن منصور ، عن زياد بن عمرو بن هند ، عن ابن حذيفة هو عمران ، عن ام المؤمنين ميمونة ، قالت: كانت تدان دينا، فقال لها بعض اهلها: لا تفعلي وانكر ذلك عليها، قالت: بلى، إني سمعت نبيي وخليلي صلى الله عليه وسلم يقول:"ما من مسلم يدان دينا يعلم الله منه انه يريد اداءه إلا اداه الله عنه في الدنيا".
ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ وہ قرض لیا کرتی تھیں تو ان کے گھر والوں میں سے کسی نے ان سے کہا: آپ ایسا نہ کریں، اور ان کے ایسا کرنے کو اس نے ناپسند کیا، تو وہ بولیں: کیوں ایسا نہ کریں، میں نے اپنے نبی اور خلیل صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے: کوئی بھی مسلمان ایسا نہیں جو قرض لیتا ہو اور اللہ جانتا ہو کہ وہ اس کو ادا کرنا چاہتا ہے مگر اللہ اس کو دنیا ہی میں اس سے ادا کرا دے گا ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/البیوع 97 (4690)، (تحفة الأشراف: 18077) (صحیح) (حدیث میں فِي الدُّنْيَا کا لفظ ثابت نہیں ہے، ملاحظہ ہو: تراجع الألبانی: رقم: 496)۔

وضاحت: ۱؎: یعنی اس کی ادائیگی کا راستہ پیدا کرے گا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح دون قوله في الدنيا

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف / ن 4690

Share this: