احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

12: بَابُ: مَنْ زَوَّجَ ابْنَتَهُ وَهِيَ كَارِهَةٌ
باب: باپ بیٹی کا نکاح اس کی رضا مندی کے بغیر کر دے تو اس کے حکم کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 1873
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا يزيد بن هارون ، عن يحيى بن سعيد ، ان القاسم بن محمد اخبره، ان عبد الرحمن بن يزيد ، ومجمع بن يزيد الانصاريين، اخبراه:"ان رجلا منهم يدعى خذاما انكح ابنة له، فكرهت نكاح ابيها، فاتت رسول الله صلى الله عليه وسلم فذكرت له، فرد عليها نكاح ابيها، فنكحت ابا لبابة بن عبد المنذر، وذكر يحيى انها كانت ثيبا".
عبدالرحمٰن بن یزید انصاری اور مجمع بن یزید انصاری رضی اللہ عنہما خبر دیتے ہیں کہ خذام نامی ایک شخص نے اپنی بیٹی (خنساء) کا نکاح کر دیا، اس نے اپنے باپ کا کیا ہوا نکاح ناپسند کیا، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا، تو آپ نے اس کے والد کا کیا ہوا نکاح فسخ کر دیا، پھر اس نے ابولبابہ بن عبدالمنذر رضی اللہ عنہ سے شادی کی۔ یحییٰ بن سعید نے ذکر کیا کہ وہ ثیبہ (غیر کنواری) تھی۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/النکاح 42 (5138، 5139)، الإکراہ 3 (1945)، الحیل 11 (6969)، سنن ابی داود/النکاح 26 (2101)، سنن النسائی/النکاح 35 (3270)، (تحفة الأشراف: 15824)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/النکاح 14 (25)، مسند احمد (6/328)، سنن الدارمی/النکاح 4 1 (3237) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: