احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

6: بَابُ: مَا جَاءَ فِي الشَّهَادَةِ عَلَى رُؤْيَةِ الْهِلاَلِ
باب: رویت ہلال (چاند دیکھنے) کی گواہی کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 1652
حدثنا عمرو بن عبد الله الاودي ، ومحمد بن إسماعيل ، قالا: حدثنا ابو اسامة ، حدثنا زائدة بن قدامة ، حدثنا سماك بن حرب ، عن عكرمة ، عن ابن عباس ، قال: جاء اعرابي إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: ابصرت الهلال الليلة، فقال:"اتشهد ان لا إله إلا الله، وان محمدا رسول الله"، قال: نعم، قال:"قم يا بلال فاذن في الناس ان يصوموا غدا"، قال ابو علي: هكذا رواية الوليد بن ابي ثور، والحسن بن علي، ورواه حماد بن سلمة، فلم يذكر ابن عباس، وقال: فنادى ان يقوموا، وان يصوموا".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ایک اعرابی (دیہاتی) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، اور اس نے کہا: رات میں نے چاند دیکھا ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیا تم اس بات کی گواہی دیتے ہو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے رسول ہیں؟ اس نے کہا: ہاں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے بلال اٹھو، اور لوگوں میں اعلان کر دو کہ لوگ کل روزہ رکھیں۔ ابوعلی کہتے ہیں: ایسے ہی ولید بن ابی ثور اور حسن بن علی کی روایت ہے، اس کو حماد بن سلمہ نے روایت کیا ہے، اور انہوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما کا ذکر نہیں کیا اور کہا: تو بلال رضی اللہ عنہ نے اعلان کیا کہ لوگ قیام اللیل کریں (یعنی صلاۃ تراویح پڑھیں) اور روزہ رکھیں۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الصوم 14 (2340، 2341)، سنن الترمذی/الصوم 7 (691)، سنن النسائی/الصوم 6 (2115)، (تحفة الأشراف: 6104)، وقد أخرجہ: سنن الدارمی/الصوم 6 (1734) (ضعیف) (سند میں سماک ہیں جن کی عکرمہ سے روایت میں اضطراب ہے)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف / د 2340 ، ت 691 ،ن 2114

Share this: