احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

28: بَابُ: الرَّجُلِ عِنْدَهُ الشَّهَادَةُ لاَ يَعْلَمُ بِهَا صَاحِبُهَا
باب: گواہ موجود ہے لیکن صاحب معاملہ کو اس کی خبر نہیں ہے تو گواہ کیا کرے؟
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 2364
حدثنا علي بن محمد ، ومحمد بن عبد الرحمن الجعفي ، قالا: حدثنا زيد بن الحباب: العكلي ، اخبرني ابي بن عباس بن سهل بن سعد الساعدي ، حدثني ابو بكر بن عمرو بن حزم ، حدثني محمد بن عبد الله بن عمرو بن عثمان بن عفان ، حدثني خارجة بن زيد بن ثابت ، اخبرني عبد الرحمن بن ابي عمرة الانصاري ، انه سمع زيد بن خالد الجهني يقول: إنه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:"خير الشهود من ادى شهادته قبل ان يسالها".
زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: بہتر گواہ وہ ہے جو پوچھے جانے سے پہلے گواہی دیدے ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الأقضیة 9 (1719)، سنن ابی داود/الأقضیة 13 (3596)، سنن الترمذی/الشہادات 1 (2295، 2296)، (تحفة الأشراف: 3754)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الأقضیة 2 (3) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: یعنی گواہ نہ ہونے کے سبب جب کسی مسلمان کا حق مارا جا رہا ہو، یا اس کے مال یا جان کو نقصان لاحق ہو رہا ہو، تو ایسی صورت میں بغیر بلائے قاضی کے پاس جا کر گواہی دے دے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: