احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

18: بَابُ: الرُّخْصَةِ فِي ذَلِكَ فِي الْكُنُفِ وَإِبَاحَتِهِ دُونَ الصَّحَارَى
باب: صحراء و میدان کے علاوہ پاخانہ میں قبلہ کی طرف منہ یا پیٹھ کرنے کی رخصت کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 322
حدثنا هشام بن عمار ، حدثنا عبد الحميد بن حبيب ، حدثنا الاوزاعي ، حدثني يحيى بن سعيد الانصاري . ح وحدثنا ابو بكر بن خلاد ، ومحمد بن يحيى ، قالا: حدثنا يزيد بن هارون ، انبانا يحيى بن سعيد ، ان محمد بن يحيى بن حبان ، اخبره ان عمه واسع بن حبان ، اخبره ان عبد الله بن عمر ، قال:"يقول اناس: إذا قعدت للغائط فلا تستقبل القبلة، ولقد ظهرت ذات يوم من الايام على ظهر بيتنا،"فرايت رسول الله صلى الله عليه وسلم قاعدا على لبنتين مستقبل بيت المقدس"هذا حديث يزيد بن هارون.
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ لوگ کہتے ہیں کہ جب تم قضائے حاجت کے لیے بیٹھو تو قبلہ رو ہو کر نہ بیٹھو، حالانکہ ایک دن میں اپنے گھر کی چھت پر چڑھا تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ دو کچی اینٹوں پر قضائے حاجت کے لیے بیت المقدس کی طرف منہ کر کے بیٹھے ہیں۔ ابن ماجہ کہتے ہیں: یہ یزید بن ہارون کی حدیث ہے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الوضوء 12 (145)، 14 (148)، صحیح مسلم/الطہارة 17 (266)، سنن ابی داود/الطہارة 5 (12)، سنن الترمذی/الطہارة 7 (11)، سنن النسائی/الطہارة 22 (23)، (تحفة الأشراف: 8552)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/القبلة 2 (3)، مسند احمد (2/12، 13)، سنن الدارمی/الطہارة 8 (694) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: