احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

42: بَابُ: الْوَفَاءِ بِالْبَيْعَةِ
باب: بیعت پوری کرنے کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 2870
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وعلي بن محمد ، واحمد بن سنان ، قالوا: حدثنا ابو معاوية ، عن الاعمش ، عن ابي صالح ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"ثلاثة لا يكلمهم الله، ولا ينظر إليهم يوم القيامة، ولا يزكيهم، ولهم عذاب اليم: رجل على فضل ماء بالفلاة يمنعه من ابن السبيل، ورجل بايع رجلا بسلعة بعد العصر فحلف بالله لاخذها بكذا وكذا فصدقه وهو على غير ذلك، ورجل بايع إماما لا يبايعه إلا لدنيا فإن اعطاه منها وفى له، وإن لم يعطه منها لم يف له".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن اللہ تعالیٰ تین آدمیوں سے نہ بات کرے گا، نہ ان کی طرف دیکھے گا، نہ ہی انہیں پاک کرے گا، اور ان کے لیے درد ناک عذاب ہے: ایک وہ آدمی جس کے پاس چٹیل میدان میں فالتو پانی ہو اور مسافر کو پانی لینے سے منع کرے، دوسرا وہ شخص جس نے عصر کے بعد کسی کے ہاتھ سامان بیچا اور اللہ کی قسم کھا کر کہا کہ اس نے یہ چیز اتنے اتنے میں لی ہے، پھر خریدار نے اس کی بات کا یقین کر لیا، حالانکہ اس نے غلط بیانی سے کام لیا تھا، تیسرا وہ آدمی جس نے کسی امام کے ہاتھ پر بیعت کی، اور مقصد محض دنیاوی فائدہ تھا، چنانچہ اگر اس نے اسے کچھ دیا تو بیعت کو پورا کیا، اور اگر نہیں دیا تو پورا نہیں کیا۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الشہادات 22 (2672)، الأحکام 48 (7212)، صحیح مسلم/الإیمان 46 (108)، البیوع 62 (1566)، سنن الترمذی/السیر 35 (1595)، سنن النسائی/البیوع 6 (4467)، (تحفة الأشراف: 12522)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/253، 480)، (یہ حدیث مکرر ہے دیکھئے: 2207) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: