احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

100: . بَابُ: مَا جَاءَ فِي ثِنْتَيْ عَشْرَةَ رَكْعَةً مِنَ السُّنَّةِ
باب: سنن موکدہ کی بارہ رکعتوں کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 1140
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا إسحاق بن سليمان ابو يحيى الرازي ، عن مغيرة بن زياد ، عن عطاء ، عن عائشة ، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"من ثابر على ثنتي عشرة ركعة من السنة بني له بيت في الجنة، اربع قبل الظهر، وركعتين بعد الظهر، وركعتين بعد المغرب، وركعتين بعد العشاء، وركعتين قبل الفجر".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص روزانہ پابندی کے ساتھ بارہ رکعات سنن موکدہ پڑھا کرے، اس کے لیے جنت میں ایک گھر بنایا جائے گا: چار رکعتیں ظہر سے پہلے، اور دو رکعت اس کے بعد، دو رکعت مغرب کے بعد، دو رکعت عشاء کے بعد، دو رکعت فجر سے پہلے ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الصلاة 190 (414)، سنن النسائی/قیام اللیل 57 (1795)، (تحفة الأشراف: 17393) (صحیح لغیرہ) (تراجع الألبانی: رقم: 621)

وضاحت: ۱؎: فرض نماز سے پہلے یا اس کے بعد جو سنتیں پڑھی جاتی ہیں، ان کی دو قسمیں ہیں: ایک قسم وہ ہے جس پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مداومت فرمائی ہے، بعض روایتوں میں ان کی تعداد دس بیان کی گئی ہے، اور بعض میں بارہ، اور بعض میں چودہ، انہیں سنن مؤکدہ، یا سنن رواتب کہا جاتا ہے، دوسری قسم وہ ہے جس پر آپ نے مداومت نہیں کی ہے، انہیں نوافل یا غیر موکدہ کہا جاتا ہے، اللہ تعالیٰ سے مزید تقرب کے لیے نوافل یا سنن غیر موکدہ کی بھی بڑی اہمیت ہے، بہتر یہ کہ یہ سنتیں گھر میں ادا کی جائیں کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہی معمول تھا، ویسے مسجد میں بھی ادا کرنا جائز اور درست ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: