احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

37: بَابُ: الْمُرُورِ بَيْنَ يَدَيِ الْمُصَلِّي
باب: نمازی کے آگے سے گزرنے کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 944
حدثنا هشام بن عمار ، حدثنا سفيان بن عيينة ، عن سالم ابي النضر ، عن بسر بن سعيد ، قال: ارسلوني إلى زيد بن خالد اساله عن المرور بين يدي المصلي، فاخبرني عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:"لان يقوم اربعين خير له من ان يمر بين يديه"، قال سفيان: فلا ادري اربعين سنة، او شهرا، او صباحا، او ساعة ؟.
بسر بن سعید کہتے ہیں کہ لوگوں نے مجھے زید بن خالد رضی اللہ عنہ کے پاس بھیجا تاکہ میں ان سے (نمازی) کے آگے سے گزرنے کے متعلق سوال کروں، انہوں نے خبر دی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: چالیس ... تک ٹھہرے رہنا نمازی کے آگے سے گزرنے سے بہتر ہے۔ سفیان بن عیینہ (راوی حدیث) کہتے ہیں: مجھے یاد نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چالیس سال یا چالیس مہینے یا چالیس دن یا چالیس گھنٹہ کہا۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ ابن ما جہ، (تحفة الأشراف: 3749)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الصلاة 101 (510)، صحیح مسلم/الصلاة 48 (507)، سنن ابی داود/الصلاة 109 (701)، سنن الترمذی/الصلاة 135 (336)، سنن النسائی/القبلة 8 (757)، مسند احمد (4/169) (صحیح) (آگے کی حدیث سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے)

قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره

Share this: