احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

56: بَابُ: الْقِبْلَةِ
باب: قبلہ کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 1008
حدثنا العباس بن عثمان الدمشقي ، حدثنا الوليد بن مسلم ، حدثنا مالك بن انس ، عن جعفر بن محمد ، عن ابيه ، عن جابر ، انه قال:"لما فرغ رسول الله صلى الله عليه وسلم من طواف البيت اتى مقام إبراهيم، فقال عمر:"يا رسول الله، هذا مقام ابينا إبراهيم الذي قال الله: واتخذوا من مقام إبراهيم مصلى سورة البقرة آية 125، قال الوليد: فقلت لمالك: اهكذا قرا: واتخذوا سورة البقرة آية 125 ؟ قال: نعم".
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیت اللہ (خانہ کعبہ) کے طواف سے فارغ ہو گئے تو مقام ابراہیم پر آئے، عمر رضی اللہ عنہ کہنے لگے: اللہ کے رسول! یہ ہمارے باپ ابراہیم علیہ السلام کا مقام ہے جس کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: «واتخذوا من مقام إبراهيم مصلى»، یعنی: (مقام ابراہیم کو نماز کی جگہ بناؤ)۔ ولید کہتے ہیں کہ میں نے مالک سے کہا: کیا یہ انہوں نے اسی طرح (امر کے صیغہ کے ساتھ) «واتخذوا» (خاء کے زیر کسرے کے ساتھ) پڑھا؟ تو انہوں نے کہا: جی ہاں۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الحروف 1 (3969)، سنن الترمذی/الحج 33 (856)، 38 (862)، سنن النسائی/المناسک 163 (2964)، 164 (2966)، 172 (2977)، (تحفة الأشراف: 2595) (یہ حدیث مکرر ہے، دیکھئے: 2960) (ضعیف) (عمر رضی اللہ عنہ سے آیت کا پڑھنا منکر ہے، جب کہ دوسری کتب حدیث کی اسی روایت میں یہ قراءت رسول اکرم ﷺ سے ہے، اس لئے یہ صحیح ہے، اور ابن ماجہ کی روایت منکر ہے، یہ حدیث مکرر ہے، کما تقدم، پہلی جگہ شیخ البانی صاحب نے حدیث کو منکر کہا، اور اگلی حدیث (1009) کو معروف بتایا، اور (2960) میں نفس سند و متن کو صحیح کہا، اور مسلم کا ذکر کرتے ہوئے حجة النبی ﷺ کا حوالہ دیا، ملاحظہ ہو: ضعیف ابن ماجہ: 192، وصحیح ابن ماجہ: 2413، میرے خیال میں نکارت کی وجہ عمر رضی اللہ عنہ کا آیت کا پڑھنا ہے، جب کہ سنن ابی داود وترمذی اور نسائی (کبری) میں اس حدیث میں آیت کی تلاوت رسول اکرم ﷺ نے ہی فرمائی ہے، اور حج کی جابر رضی اللہ عنہ کی احادیث میں آیت کریمہ رسول اکرم ﷺ نے تلاوت فرمائی)

قال الشيخ الألباني: ضعيف منكر

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف ¤ الوليد بن مسلم لم يصرع بالسماع (تقدم:242) و حديث أبي داود (3969) و مسلم (1218) يغني عنه ۔

Share this: