احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

181: بَابُ: مَا جَاءَ فِي كَمْ يُصَلِّي بِاللَّيْلِ
باب: تہجد میں کتنی رکعتیں پڑھے؟
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 1358
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا شبابة ، عن ابن ابي ذئب ، عن الزهري ، عن عروة ، عن عائشة . ح وحدثنا عبد الرحمن بن إبراهيم الدمشقي ، حدثنا الوليد ، حدثنا الاوزاعي ، عن الزهري ، عن عروة ، عن عائشة ، وهذا حديث ابي بكر، قالت: كان النبي صلى الله عليه وسلم"يصلي ما بين ان يفرغ من صلاة العشاء إلى الفجر إحدى عشرة ركعة، يسلم في كل اثنتين ويوتر بواحدة، ويسجد فيهن سجدة بقدر ما يقرا احدكم خمسين آية قبل ان يرفع راسه، فإذا سكت المؤذن من الاذان الاول من صلاة الصبح، قام فركع ركعتين خفيفتين".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نماز عشاء کے بعد سے فجر تک گیارہ رکعت پڑھتے تھے، اور ہر دو رکعت پر سلام پھیرتے، اور ایک رکعت وتر پڑھتے تھے، اور ان رکعتوں میں سجدہ اتنا طویل کرتے کہ کوئی سر اٹھانے سے پہلے پچاس آیتیں پڑھ لے، اور جب مؤذن صبح کی پہلی اذان سے فارغ ہو جاتا تو آپ کھڑے ہوتے، اور دو ہلکی رکعتیں پڑھتے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الصلاة 316 (1336، 1337)، سنن النسائی/الأذان 41 (686)، (تحفة الأشراف: 15615، 16618، ومصباح الزجاجة: 477)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الأذان 12 (619)، االتہجد 3 (1123)، صحیح مسلم/المسافرین 17 (736)، سنن الترمذی/الصلاہ 209 (441)، موطا امام مالک/صلاة اللیل 2 (8)، مسند احمد (6/34، 35)، سنن الدارمی/الصلاہ 148 (1487) (صحیح) (بوصیری نے اس حدیث کی تخریج میں سنن کبریٰ کا ذکر کیا ہے، جب کہ یہ سنن صغری میں ہے، اس لئے یہ زدائد میں سے نہیں ہے، کما سیأتی: 361 أیضاً)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: