احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

40: بَابُ: مَا جَاءَ فِي الشَّقِّ
باب: صندوقی قبر کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 1557
حدثنا محمود بن غيلان ، حدثنا هاشم بن القاسم ، حدثنا مبارك بن فضالة ، حدثني حميد الطويل ، عن انس بن مالك ، قال:"لما توفي النبي صلى الله عليه وسلم كان بالمدينة رجل يلحد، وآخر يضرح، فقالوا: نستخير ربنا، ونبعث إليهما، فايهما سبق تركناه، فارسل إليهما فسبق صاحب اللحد، فلحدوا للنبي".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا انتقال ہو گیا، تو مدینہ میں قبر بنانے والے دو شخص تھے، ایک بغلی قبر بناتا تھا، اور دوسرا صندوقی، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے کہا: ہم اللہ تعالیٰ سے خیر طلب کرتے ہیں، اور دونوں کو بلا بھیجتے ہیں (پھر جو کوئی پہلے آئے گا، ہم اسے کام میں لگائیں گے) اور جو بعد میں آئے اسے چھوڑ دیں گے، ان دونوں کو بلوایا گیا، تو بغلی قبر بنانے والا پہلے آ گیا، لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے بغلی قبر بنائی گئی۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 739، ومصباح الزجاجة: 555)، وقد أخرجہ: مسند احمد30/139) (حسن صحیح)

وضاحت: ۱؎: ابوطلحہ رضی اللہ عنہ لحد بناتے تھے اور عبیدہ رضی اللہ عنہ صندوقی۔

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

Share this: