احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

1: بَابُ: الزُّهْدِ فِي الدُّنْيَا
باب: دنیا سے بے رغبتی کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 4100
حدثنا هشام بن عمار , حدثنا عمرو بن واقد القرشي , حدثنا يونس بن ميسرة بن حلبس , عن ابي إدريس الخولاني , عن ابي ذر الغفاري , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"ليس الزهادة في الدنيا بتحريم الحلال , ولا في إضاعة المال , ولكن الزهادة في الدنيا ان لا تكون بما في يديك اوثق منك بما في يد الله , وان تكون في ثواب المصيبة إذا اصبت بها , ارغب منك فيها لو انها ابقيت لك", قال هشام: كان ابو إدريس الخولاني , يقول: مثل هذا الحديث في الاحاديث كمثل الإبريز في الذهب.
ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دنیا میں زہد آدمی کے حلال کو حرام کر لینے، اور مال کو ضائع کرنے میں نہیں ہے، بلکہ دنیا میں زہد (دنیا سے بے رغبتی) یہ ہے کہ جو مال تمہارے ہاتھ میں ہے، اس پر تم کو اس مال سے زیادہ بھروسہ نہ ہو جو اللہ کے ہاتھ میں ہے، اور دنیا میں جو مصیبت تم پر آئے تو تم اس پر خوش ہو بہ نسبت اس کے کہ مصیبت نہ آئے، اور آخرت کے لیے اٹھا رکھی جائے۔ ہشام کہتے ہیں: کہ ابوادریس خولانی کہتے تھے کہ حدیثوں میں یہ حدیث ایسی ہے جیسے سونے میں کندن۔

تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الزہد 29 (2340)، (تحفة الأشراف: 11935) (ضعیف جدا) (سند میں عمرو بن واقد متروک ہے)

قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف جدًا / ت 2340

Share this: