احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

48: بَابُ: مَنْ أَمَّ قَوْمًا فَلْيُخَفِّفْ
باب: جو شخص امامت کرے وہ نماز ہلکی پڑھائے۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 984
حدثنا محمد بن عبد الله بن نمير ، حدثنا ابي ، حدثنا إسماعيل ، عن قيس ، عن ابي مسعود ، قال: اتى النبي صلى الله عليه وسلم رجل فقال: يا رسول الله، إني لاتاخر في صلاة الغداة من اجل فلان لما يطيل بنا فيها، قال: فما رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم قط في موعظة اشد غضبا منه يومئذ، فقال: يا ايها الناس،"إن منكم منفرين، فايكم ما صلى بالناس فليجوز فإن فيهم الضعيف، والكبير، وذا الحاجة".
ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک آدمی آیا، اور اس نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں فلاں شخص کی وجہ سے فجر کی نماز میں دیر سے جاتا ہوں، اس لیے کہ وہ نماز کو بہت لمبی کر دیتا ہے، ابومسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اتنا سخت غضبناک کبھی بھی کسی وعظ و نصیحت میں نہیں دیکھا جتنا اس دن دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگو! تم میں کچھ لوگ نفرت دلانے والے ہیں، لہٰذا تم میں جو کوئی لوگوں کو نماز پڑھائے ہلکی پڑھائے، اس لیے کہ لوگوں میں کمزور، بوڑھے اور ضرورت مند سبھی ہوتے ہیں ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/العلم 28 (90)، الأذان 61 (702)، 63 (704)، الأحکام 13 (7159)، صحیح مسلم/الصلاة 37 (466)، (تحفة الأشراف: 10004)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/118، 119، 5/273)، سنن الدارمی/الصلاة 46 (1294) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: یہ تین صورتیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسی فرمائیں کہ اس میں سارے معذور لوگ آ گئے، اب جس قدر سوچیں کوئی معذور ایسا نہیں ملے گا جو ان تین سے خارج ہو، اس حدیث سے آپ کا کمال رحم اور کرم بھی ثابت ہوتا ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: