احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

31: بَابُ: لاَ تُنْكَحُ الْمَرْأَةُ عَلَى عَمَّتِهَا وَلاَ عَلَى خَالَتِهَا
باب: بھتیجی اور پھوپھی یا بھانجی اور خالہ کو نکاح میں جمع کرنے کی حرمت۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 1929
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا ابو اسامة ، عن هشام بن حسان ، عن محمد بن سيرين ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:"لا تنكح المراة على عمتها، ولا على خالتها".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی مرد اس عورت سے نکاح نہ کرے جس کی پھوپھی یا خالہ اس کے نکاح میں ہو ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/النکاح 4 (1408)، (تحفة الأشراف: 14562)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/النکاح 27 (5109)، سنن ابی داود/النکاح 13 (2065)، سنن الترمذی/النکاح 31 (1126)، سنن النسائی/النکاح 48 (3298)، موطا امام مالک/النکاح 8 (20)، مسند احمد (2/229، 255، 394، 401، 423، 426، 432، 452، 462، 465، 474، 489، 508، 516، 518، 529، 532) سنن الدارمی/النکاح 8 (2225) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: البتہ اگر ایک مر جائے یا اسے طلاق دے دے تو دوسری سے شادی کر سکتا ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: