احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

45: بَابٌ في ثَوَابِ مَنْ فَطَّرَ صَائِمًا
باب: روزہ افطار کرانے والے کا ثواب۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 1746
حدثنا علي بن محمد ، حدثنا وكيع ، عن ابن ابي ليلى ، وخالي يعلى ، عن عبد الملك ، وابو معاوية ، عن حجاج كلهم، عن عطاء ، عن زيد بن خالد الجهني ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من فطر صائما كان له مثل اجرهم من غير ان ينقص من اجورهم شيئا ".
زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کوئی کسی روزہ دار کو افطار کرا دے تو اس کو روزہ دار کے برابر ثواب ملے گا، اور روزہ دار کے ثواب میں سے کوئی کمی نہیں ہو گی ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الصوم 82 (807)، (تحفة الأشراف: 3760)، (4/114، 116، 5/192) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: سبحان اللہ، روزہ دار کا روزہ افطار کرانا، اس میں بھی روزے کے برابر ثواب ہے، دوسری روایت میں ہے، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ہر شخص میں اتنی استعداد کہاں ہوتی ہے کہ روزہ دار کا روزہ افطار کرائے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ ثواب اس کو بھی ملے گا جو روزہ دار کا روزہ دودھ ملے ہوئے ایک گھونٹ پانی سے کھلوا دے، یا ایک کھجور، یا ایک گھونٹ پانی سے کھلوا دے، اور جو کوئی روزہ دار کو پیٹ بھر کے کھلا دے اس کو تو اللہ تعالی میرے حوض سے ایک گھونٹ پلائے گا، اس کے بعد وہ پیاسا نہ ہو گا یہاں تک کہ جنت میں داخل ہو گا (سنن بیہقی)۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: