احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

سنن ابن ماجه
9: بَابٌ في الإِيمَانِ
باب: ایمان کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 57
حدثنا علي بن محمد الطنافسي ، حدثنا وكيع ، حدثنا سفيان ، عن سهيل بن ابي صالح ، عن عبد الله بن دينار ، عن ابي صالح ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"الإيمان بضع وستون، او سبعون بابا، ادناها إماطة الاذى عن الطريق، وارفعها قول: لا إله إلا الله، والحياء شعبة من الإيمان".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایمان کے ساٹھ یا ستر سے زائد شعبے (شاخیں) ہیں، ان میں سے ادنی (سب سے چھوٹا) شعبہ ۱؎ تکلیف دہ چیز کو راستے سے ہٹانا ہے، اور سب سے اعلیٰ اور بہتر شعبہ «لا إله إلا الله» اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں کہنا ہے، اور شرم و حیاء ایمان کی ایک شاخ ہے ۲؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الإیمان 3 بلفظ: ''وستون'' (9)، صحیح مسلم/الإیمان 12 بلفظ: ''وسبعون'' وھو الأرجح (35)، سنن ابی داود/السنة 15 (4676)، سنن الترمذی/الإیمان 6 (2614)، سنن النسائی/الإیمان 16 (5007، 5008، 5009)، (تحفة الأشراف: 12816)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/414، 242، 445) (صحیح)

وضاحت: ۱؎ «شعبةٌ» میں تنوین تعظیم کے لئے ہے۔ ۲؎: حیاء ایمان کی ایک اہم شاخ ہے کیونکہ یہ نفس انسانی کی اصلاح و تربیت میں نہایت مؤثر کردار ادا کرتی ہے، نیز وہ انسان کو برائیوں سے روکتی اور نیکیوں پر آمادہ کرتی ہے، اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ ایمان کے عمل کے اعتبار سے بہت سے مراتب و اجزاء ہیں، اور اس میں کمی اور بیشی بھی ہوتی ہے، اور یہی اہل سنت و الجماعت کا عقیدہ ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 57M
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، قال: حدثنا ابو خالد الاحمر ، عن ابن عجلان . ح وحدثنا عمرو بن رافع ، حدثنا جرير ، عن سهيل جميعا، عن عبد الله بن دينار ، عن ابي صالح ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، نحوه.
اس سند سے بھی ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اسی جیسی حدیث مرفوعاً مروی ہے۔

تخریج دارالدعوہ: انظر ما قبلہ (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: