احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

28: بَابُ: الْحَرَامِ
باب: عورت کو اپنے اوپر حرام کر لینے کے حکم کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 2072
حدثنا الحسن بن قزعة ، حدثنا مسلمة بن علقمة ، حدثنا داود بن ابي هند ، عن عامر ، عن مسروق ، عن عائشة ، قالت:"آلى رسول الله صلى الله عليه وسلم من نسائه، وحرم فجعل الحرام حلالا، وجعل في اليمين كفارة".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیویوں سے ایلاء کیا، اور اپنے اوپر حلال کو حرام ٹھہرا لیا ۱؎ اور قسم کا کفارہ ادا کیا ۲؎۔

تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الطلاق 21 (1201)، (تحفة الأشراف: 17621) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: یعنی ماریہ قبطیہ کو یا شہد کو۔
۲؎: مطلب یہ ہے کہ کوئی اپنی بیوی کو اپنے اوپر حرام کر لے تو طلاق نہ پڑے گی، بلکہ قسم کا کفارہ دینا ہو گا، قسم کا کفارہ قرآن مجید میں مذکور ہے، دس مسکینوں کو کھانا کھلانا، یا ان کو کپڑا پہنانا، یا ایک مومن غلام آزاد کرنا، اور اگر ان تینوں میں سے کوئی چیز بھی میسر نہ ہو تو تین دن کا روزہ رکھنا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف / ت 1201

Share this: