احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

21: بَابُ: مَا يَدْعُو بِهِ الرَّجُلُ إِذَا رَأَى السَّحَابَ وَالْمَطَرَ
باب: بادل اور بارش دیکھنے کے وقت کیا دعا پڑھے؟
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 3889
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , حدثنا يزيد بن المقدام بن شريح , عن ابيه المقدام , عن ابيه , ان عائشة اخبرته , ان النبي صلى الله عليه وسلم , كان إذا راى سحابا مقبلا من افق من الآفاق , ترك ما هو فيه , وإن كان في صلاته , حتى يستقبله , فيقول:"اللهم إنا نعوذ بك من شر ما ارسل به", فإن امطر , قال:"اللهم سيبا نافعا", مرتين او ثلاثة , وإن كشفه الله عز وجل ولم يمطر ,"حمد الله"على ذلك.
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب آسمان کے کسی کنارے سے اٹھتے بادل کو دیکھتے تو جس کام میں مشغول ہوتے اسے چھوڑ دیتے، یہاں تک کہ اگر نماز میں (بھی) ہوتے تو بادل کی طرف چہرہ مبارک کرتے، اور یہ دعا ما نگتے: «اللهم إنا نعوذ بك من شر ما أرسل به» اے اللہ ہم تیری پناہ مانگتے ہیں اس چیز کے شر سے جو اس کے ساتھ بھیجی گئی ہے پھر اگر بارش شروع ہو جاتی تو فرماتے: «اللهم سيبا نافعا» اے اللہ جاری اور فائدہ دینے والا پانی عنایت فرما، دو یا تین مرتبہ یہی الفاظ دہراتے اور اگر اللہ تعالیٰ بادل ہٹا دیتا اور بارش نہ ہوتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر اللہ کا شکر ادا کرتے ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الأدب 113 (5099)، سنن النسائی/الاستسقاء 15 (1522)، (تحفة الأشراف: 16146)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/بدء الخلق 5 (3206)، تفسیرسورةالأحقاف 2 (4829)، الأدب 68 (5099)، صحیح مسلم/الاستسقاء 3 (899)، سنن الترمذی/تفسیرالقرآن 46 (3257)، مسند احمد (6/190) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اگلی امتوں پر بادل کی شکل میں اللہ کا عذاب آیا تھا، اس لیے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب بادل دیکھتے تو عذاب سے اللہ کی پناہ مانگتے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: