احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

26: بَابُ: مَنْ كَانَ لاَ يَنْتَفِعُ مِنَ الْمَيْتَةِ بِإِهَابٍ وَلاَ عَصَبٍ
باب: مردار کی کھال اور پٹھے سے فائدہ نہ اٹھانے کے قائلین کی دلیل کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 3613
حدثنا ابو بكر , حدثنا جرير , عن منصور . ح وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , حدثنا علي بن مسهر , عن الشيباني . ح حدثنا ابو بكر , حدثنا غندر , عن شعبة كلهم , عن الحكم , عن عبد الرحمن بن ابي ليلى , عن عبد الله بن عكيم , قال: اتانا كتاب النبي صلى الله عليه وسلم:"ان لا تنتفعوا من الميتة بإهاب , ولا عصب".
عبداللہ بن عکیم کہتے ہیں کہ ہمارے پاس نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا مکتوب آیا کہ مردار کی کھال اور پٹھوں سے فائدہ نہ اٹھاؤ ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/اللباس 42 (4127، 4128)، سنن الترمذی/اللباس 7 (1729)، سنن النسائی/الفرع والعتیرة 4 (4254)، (تحفة الأشراف: 6642)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/310، 311) (صحیح) (تراجع الألبانی: رقم: 470)

وضاحت: ۱ ؎: حدیث میں «إِهَاب» کا لفظ آیا ہے، اور نضر بن شمیل کہتے ہیں کہ «إِهَاب» اسی کھال کو کہا جاتا جس کی دباغت نہ ہوئی ہو، اور جس کی دباغت ہو جائے اسے «إِهَاب» نہیں کہتے، بلکہ اسے «شن» یا «قربہ» کہا جاتا ہے، لہذا اس حدیث میں «إِهَاب» یعنی بغیر دباغت والے چمڑے کا ذکر ہے، اس «إِهَاب» یعنی کچے چمڑے سے فائدہ اٹھانا جائز نہیں،لیکن دوسری صحیح حدیثوں میں مشروط طریقے سے فائدہ اٹھانا جائز ہے، وہ یہ کہ حلال مردہ جانوروں کے چمڑے کو پہلے دباغت دے دیں، پھر اس سے فائدہ اٹھائیں لفظ «إِهَاب» کی وضاحت کے بعد حدیث میں کسی طرح کا نہ کوئی تعارض ہے اور نہ ہی اشکال۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: