احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

59: بَابُ: مَا جَاءَ فِيمَنْ يَبْتَدِئُ الاِعْتِكَافَ وَقَضَاءِ الاِعْتِكَافِ
باب: اعتکاف شروع کر کے چھوڑ دینے پر اس کی قضاء کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 1771
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا يعلى بن عبيد ، حدثنا يحيى بن سعيد ، عن عمرة ، عن عائشة ، قالت: كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا اراد ان يعتكف صلى الصبح، ثم دخل المكان الذي يريد ان يعتكف فيه، فاراد ان يعتكف العشر الاواخر من رمضان، فامر فضرب له خباء، فامرت عائشة بخباء فضرب لها، وامرت حفصة بخباء فضرب لها، فلما رات زينب خباءهما، امرت بخباء فضرب لها، فلما راى ذلك رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " آلبر تردن، فلم يعتكف رمضان، واعتكف عشرا من شوال ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب اعتکاف کا ارادہ کرتے تو نماز فجر پڑھ کر اعتکاف کی جگہ جاتے، ایک مرتبہ رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف کرنے کا ارادہ فرمایا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم پر مسجد میں ایک خیمہ لگا دیا گیا، ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے بھی حکم دیا تو ان کے لیے (بھی) ایک خیمہ لگایا گیا، ام المؤمنین حفصہ رضی اللہ عنہا نے حکم دیا تو ان کے لیے بھی ایک خیمہ لگایا گیا، جب ام المؤمنین زینب رضی اللہ عنہا نے ان دونوں کا خیمہ دیکھا تو انہوں نے بھی حکم دیا تو ان کے لیے بھی خیمہ لگایا گیا، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ منظر دیکھا تو فرمایا: کیا ثواب کے لیے تم سب نے ایسا کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس رمضان میں اعتکاف نہیں کیا بلکہ شوال کے مہینہ میں دس دن کا اعتکاف کیا۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الاعتکاف 6 (2033)، 7 2034)، 14، (2041)، 18 (2045)، صحیح مسلم/الاعتکاف 2 (1172)، سنن ابی داود/الصوم 77 (2464)، سنن الترمذی/الصوم 17 (791)، سنن النسائی/المساجد 18 (710)، (تحفة الأشراف: 17930)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الاعتکاف4 (7)، مسند احمد (6/226) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: