احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

28: بَابُ: مَنْ سَرَقَ مِنَ الْحِرْزِ
باب: حرز (محفوظ جگہ) میں سے چرانے کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 2595
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة حدثنا شبابة ، عن مالك بن انس ، عن الزهري ، عن عبد الله بن صفوان ، عن ابيه ، انه نام في المسجد وتوسد رداءه، فاخذ من تحت راسه، فجاء بسارقه إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فامر به النبي صلى الله عليه وسلم ان يقطع، فقال صفوان: يا رسول الله، لم ارد هذا ردائي عليه صدقة، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"فهلا قبل ان تاتيني به".
صفوان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ مسجد میں سو گئے، اور اپنی چادر کو تکیہ بنا لیا، کسی نے ان کے سر کے نیچے سے اسے نکال لیا، وہ چور کو لے کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے، چنانچہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھ کاٹے جانے کا حکم دیا، صفوان رضی اللہ عنہ نے کہا: اللہ کے رسول! میرا مقصد یہ نہ تھا، میری چادر اس کے لیے صدقہ ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم نے آخر میرے پاس اسے لانے سے پہلے ایسا کیوں نہیں کیا؟ ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الحدود 14 (4394)، سنن النسائی/قطع السارق 4 (4882 مرسلاً)، (تحفة الأشراف: 4943)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الحدود 9 (28)، مسند احمد (3/401، 6/465، 466)، سنن الدارمی/الحدود 3 (2345) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اس سے معلوم ہوا کہ اگر مسجد یا صحرا میں کوئی مال کا محافظ ہو تو اس کے چرانے میں ہاتھ کاٹا جائے گا، اکثر علماء اسی طرف گئے ہیں کہ قطع کے لئے حرز (یعنی مال کا محفوظ ہونا) ضروری ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: