احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

8: باب فِي الْخَلِيفَةِ يَسْتَخْلِفُ
باب: خلیفہ (اپنے بعد) خلیفہ نامزد کر سکتا ہے۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 2939
حدثنا محمد بن داود بن سفيان، وسلمة، قالا: حدثنا عبد الرزاق، اخبرنا معمر، عن الزهري، عن سالم، عن ابن عمر، قال: قال عمر: إني إن لا استخلف فإن رسول الله صلى الله عليه وسلم لم يستخلف وإن استخلف فإن ابا بكر قد استخلف، قال: فوالله ما هو إلا ان ذكر رسول الله صلى الله عليه وسلم وابا بكر، فعلمت انه لا يعدل برسول الله صلى الله عليه وسلم احدا وانه غير مستخلف.
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اگر میں کسی کو خلیفہ نامزد نہ کروں (تو کوئی حرج نہیں) کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کو خلیفہ مقرر نہیں کیا تھا ۱؎ اور اگر میں کسی کو خلیفہ مقرر کر دوں (تو بھی کوئی حرج نہیں) کیونکہ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے خلیفہ مقرر کیا تھا۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: قسم اللہ کی! انہوں نے صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور ابوبکر رضی اللہ عنہ کا ذکر کیا تو میں نے سمجھ لیا کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے برابر کسی کو درجہ نہیں دے سکتے اور یہ کہ وہ کسی کو خلیفہ نامزد نہیں کریں گے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الإمارة 2 (1823)، سنن الترمذی/الفتن 48 (2225)، (تحفة الأشراف: 10521)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الأحکام 51 (7218)، مسند احمد (1/43) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: عمر رضی اللہ عنہ کے فرمان: کیوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کو خلیفہ مقرر نہیں کیا تھا کا مفہوم یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بعد ہونے والے خلیفہ کے لئے کسی متعین شخص کا نام نہیں لیا تھا بلکہ صرف اتنا کہہ کر رہنمائی کر دی تھی کہ «الأئمة من قريش» چنانچہ عمر رضی اللہ عنہ نے بھی اسی سنت نبوی کو اپنا کر کبار صحابہ میں سے اپنے بعد ہونے والے خلیفہ کے لئے چھ ناموں کا اعلان کیا اور کہا کہ ان میں سے صحابہ جس پر اتفاق کر لیں وہی میرے بعد ان کا خلیفہ ہے چنانچہ سبھوں نے عثمان رضی اللہ عنہ پر اتفاق کیا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: