احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

2: باب فِي الْحِمْيَةِ
باب: کھانے میں پرہیزی اور احتیاط کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 3856
حدثنا هارون بن عبد الله، حدثنا ابو داود، وابو عامر، وهذا لفظ ابي عامر، عن فليح بن سليمان، عن ايوب بن عبد الرحمن بن صعصعة الانصاري، عن يعقوب بن ابي يعقوب، عن ام المنذر بنت قيس الانصارية، قالت:"دخل علي رسول الله صلى الله عليه وسلم ومعه علي رضي الله عنه، وعلي ناقه ولنا دوالي معلقة، فقام رسول الله صلى الله عليه وسلم ياكل منها، وقام علي لياكل، فطفق رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول لعلي: مه إنك ناقه، حتى كف علي رضي الله عنه، قالت: وصنعت شعيرا وسلقا، فجئت به، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: يا علي اصب من هذا فهو انفع لك"، قال ابو داود: قال هارون العدوية.
ام منذر بنت قیس انصاریہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میرے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے، آپ کے ساتھ علی رضی اللہ عنہ تھے، ان پر کمزوری طاری تھی ہمارے پاس کھجور کے خوشے لٹک رہے تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو کر انہیں کھانے لگے، علی رضی اللہ عنہ بھی کھانے کے لیے کھڑے ہوئے تو آپ نے علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ٹھہرو (تم نہ کھاؤ) کیونکہ تم ابھی کمزور ہو یہاں تک کہ علی رضی اللہ عنہ رک گئے، میں نے جو اور چقندر پکایا تھا تو اسے لے کر میں آپ کے پاس آئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: علی! اس میں سے کھاؤ یہ تمہارے لیے مفید ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: ہارون کی روایت میں «انصاریہ» کے بجائے «عدویہ» ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/ الطب 1 (3037)، سنن ابن ماجہ/الطب 3 (3442)، (تحفة الأشراف: 18362)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/363، 364) (حسن)

قال الشيخ الألباني: حسن

Share this: