احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

35: باب مَنْ أَحَقُّ بِالْوَلَدِ
باب: بچے کی پرورش کا زیادہ حقدار کون ہے؟
سنن ابي داود حدیث نمبر: 2276
حدثنا محمود بن خالد السلمي، حدثنا الوليد، عن ابي عمرو يعني الاوزاعي، حدثني عمرو بن شعيب، عن ابيه، عن جده عبد الله بن عمرو، ان امراة قالت: يا رسول الله، إن ابني هذا كان بطني له وعاء وثديي له سقاء وحجري له حواء، وإن اباه طلقني واراد ان ينتزعه مني، فقال لها رسول الله صلى الله عليه وسلم:"انت احق به ما لم تنكحي".
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک عورت نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: اللہ کے رسول! یہ میرا بیٹا ہے، میرا پیٹ اس کا گھر رہا، میری چھاتی اس کے پینے کا برتن بنی، میری گود اس کا ٹھکانہ بنی، اب اس کے باپ نے مجھے طلاق دے دی ہے، اور اسے مجھ سے چھیننا چاہتا ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تک تو (دوسرا) نکاح نہیں کر لیتی اس کی تو ہی زیادہ حقدار ہے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 8741)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/182، 203) (حسن)

قال الشيخ الألباني: حسن

Share this: