احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

2: باب فِي اسْتِخْرَاجِ الْمَعَادِنِ
باب: معدنیات نکالنے کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 3328
حدثنا عبد الله بن مسلمة القعنبي، حدثنا عبد العزيز يعني ابن محمد، عن عمرو يعني ابن ابي عمرو، عن عكرمة، عن ابن عباس:"ان رجلا لزم غريما له بعشرة دنانير، فقال: والله لا افارقك حتى تقضيني، او تاتيني بحميل، فتحمل بها النبي صلى الله عليه وسلم، فاتاه بقدر ما وعده، فقال له النبي صلى الله عليه وسلم: من اين اصبت هذا الذهب ؟، قال: من معدن، قال: لا حاجة لنا فيها، وليس فيها خير، فقضاها عنه رسول الله صلى الله عليه وسلم".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ایک شخص اپنے قرض دار کے ساتھ لگا رہا جس کے ذمہ اس کے دس دینار تھے اس نے کہا: میں تجھ سے جدا نہ ہوں گا جب تک کہ تو قرض نہ ادا کر دے، یا ضامن نہ لے آ، یہ سن کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے قرض دار کی ضمانت لے لی، پھر وہ اپنے وعدے کے مطابق لے کر آیا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا: یہ سونا تجھے کہاں سے ملا؟ اس نے کہا: میں نے کان سے نکالا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہمیں اس کی ضرورت نہیں ہے (لے جاؤ) اس میں بھلائی نہیں ہے پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف سے (قرض کو) خود ادا کر دیا۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الأحکام 9 (2406)، (تحفة الأشراف: 6178) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: