احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

34: باب مَا جَاءَ فِي بِئْرِ بُضَاعَةَ
باب: بضاعہ نامی کنویں کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 66
حدثنا محمد بن العلاء، والحسن بن علي، ومحمد بن سليمان الانباري، قالوا: حدثنا ابو اسامة، عن الوليد بن كثير، عن محمد بن كعب، عن عبيد الله بن عبد الله بن رافع بن خديج، عن ابي سعيد الخدري، انه قيل لرسول الله صلى الله عليه وسلم: انتوضا من بئر بضاعة، وهي بئر يطرح فيها الحيض ولحم الكلاب والنتن ؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"الماء طهور لا ينجسه شيء"، قال ابو داود: وقال بعضهم: عبد الرحمن بن رافع.
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا گیا: کیا ہم بئر بضاعہ کے پانی سے وضو کر سکتے ہیں، جب کہ وہ ایسا کنواں ہے کہ اس میں حیض کے کپڑے، کتوں کے گوشت اور بدبودار چیزیں ڈالی جاتی ہیں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانی پاک ہے، اس کو کوئی چیز نجس نہیں کرتی۔ ابوداؤد کہتے ہیں: کچھ لوگوں نے عبداللہ بن رافع کی جگہ عبدالرحمٰن بن رافع کہا ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الطھارة 49 (66)، سنن النسائی/المیاہ 1 (327، 328)، (تحفة الأشراف: 4144)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/15، 16، 31، 86) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: