احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

89: باب الْجُنُبِ يَأْكُلُ
باب: جنبی کھانا کھائے تو کیا کرے؟
سنن ابي داود حدیث نمبر: 223
حدثنا، محمد بن الصباح البزاز، حدثنا ابن المبارك، عن يونس، عن الزهري، بإسناده ومعناه، زاد: وإذا اراد ان ياكل وهو جنب، غسل يديه، قال ابو داود: ورواه ابن وهب، عن يونس، فجعل قصة الاكل قول عائشة مقصورا، ورواه صالح بن ابي الاخضر، عن الزهري، كما قال ابن المبارك، إلا انه، قال: عن عروة، او ابي سلمة، ورواه الاوزاعي، عن يونس، عن الزهري، عن النبي صلى الله عليه وسلم، كما قال ابن المبارك.
اس سند سے بھی زہری سے اسی مفہوم کی حدیث مروی ہے، البتہ اس میں اتنا اضافہ ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھانے کا ارادہ کرتے اور جنبی ہوتے، تو اپنے ہاتھ دھوتے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اسے ابن وہب نے بھی یونس سے روایت کیا ہے، اور کھانے کے تذکرہ کو ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کا قول قرار دیا ہے، نیز اسے صالح بن ابی الاخضر نے بھی زہری سے روایت کیا ہے، جیسے ابن مبارک نے کیا ہے، مگر اس میں «عن عروة أو أبي سلمة» (شک کے ساتھ) ہے نیز اسے اوزاعی نے بھی یونس سے، یونس نے زہری سے، اور زہری نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مرسلاً روایت کیا ہے، جیسے ابن مبارک نے کیا ہے۔

تخریج دارالدعوہ: انظر ما قبله، (تحفة الأشراف: 17769) (صحیح)

وضاحت: سنن نسائی میں کھانے کے ساتھ پینے کا بھی ذکر ہے (سنن نسائی حدیث ۲۵۸) اس سے یہ بات معلوم ہوئی کہ جنبی آدمی کو کھانے پینے سے پہلے ہاتھ دھو لینے چاہییں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: