احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

32: باب فِي قِتَالِ اللُّصُوصِ
باب: خوارج سے قتال کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 4763
حدثنا محمد بن عبيد، ومحمد بن عيسى المعنى، قالا: اخبرنا حماد، عن ايوب، عن محمد، عن عبيدة، ان عليا ذكر اهل النهروان، فقال:"فيهم رجل مودن اليد، او مخدج اليد، او مثدون اليد، لولا ان تبطروا، لنباتكم ما وعد الله الذين يقتلونهم , على لسان محمد صلى الله عليه وسلم، قال: قلت: انت سمعت هذا منه ؟ قال: إي ورب الكعبة".
عبیدہ سے روایت ہے کہ علی رضی اللہ عنہ نے اہل نہروان ۱؎ کا ذکر کیا اور کہا: ان میں چھوٹے ہاتھ کا ایک آدمی ہے، اگر مجھے تمہارے اترانے کا اندیشہ نہ ہوتا تو میں تمہیں بتاتا کہ اللہ تعالیٰ نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے کس چیز کا وعدہ کیا ہے ان لوگوں کے لیے جو ان سے جنگ کریں گے، راوی کہتے ہیں: میں نے کہا: کیا آپ نے اسے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے؟ انہوں نے کہا: ہاں رب کعبہ کی قسم۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الزکاة 48 (1066)، سنن ابن ماجہ/المقدمة 12 (167)، (تحفة الأشراف: 10233)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/83، 95، 144، 155، 113، 121، 122) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: بغداد اور واسط کے درمیان تین گاؤں ہیں جن میں ایک اونچائی پر ہے دوسرا درمیان میں اور تیسرا نشیب میں، اسی جگہ امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ نے خوارج کے ساتھ جنگ کی۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: