احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

7: باب فِي الْحَيَاءِ
باب: شرم و حیاء کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 4795
حدثنا القعنبي، عن مالك، عن ابن شهاب، عن سالم بن عبد الله، عن ابن عمر، ان النبي صلى الله عليه وسلم"مر على رجل من الانصار وهو يعظ اخاه في الحياء، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: دعه، فإن الحياء من الإيمان".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم انصار کے ایک شخص پر سے گزرے، وہ اپنے بھائی کو شرم و حیاء کرنے پر ڈانٹ رہا تھا (اور سمجھا رہا تھا کہ زیادہ شرم کرنا اچھی بات نہیں) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے اس کے حال پر چھوڑ دو، شرم تو ایمان کا ایک حصہ ہے ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الإیمان 16 (24)، سنن النسائی/الإیمان 27 (5036)، (تحفة الأشراف: 6913) وقد أخرجہ: صحیح مسلم/ الإیمان 12 (36)، سنن الترمذی/الإیمان 7 (2618)، سنن ابن ماجہ/المقدمة 9 (58)، موطا امام مالک/حسن الخلق 2 (10)، مسند احمد (2/56، 147) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اگرچہ وہ ایک طبعی خصلت ہے لیکن قانون شرع کے مطابق اس کا استعمال قصد اکتساب اور علم کا محتاج ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: