احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

171: باب الْعَمَلِ فِي الصَّلاَةِ
باب: نماز میں کون سا کام جائز اور درست ہے؟
سنن ابي داود حدیث نمبر: 917
حدثنا القعنبي، حدثنا مالك، عن عامر بن عبد الله بن الزبير، عن عمرو بن سليم، عن ابي قتادة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم"كان يصلي وهو حامل امامة بنت زينب بنت رسول الله صلى الله عليه وسلم، فإذا سجد وضعها، وإذا قام حملها".
ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ رہے تھے اور اپنی نواسی امامہ بنت زینب کو کندھے پر اٹھائے ہوئے تھے، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدے میں جاتے تو انہیں اتار دیتے اور جب کھڑے ہوتے تو انہیں اٹھا لیتے تھے ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الصلاة 106 (516)، والأدب 18 (5996)، صحیح مسلم/المساجد 9 (543)، سنن النسائی/المساجد 19 (712)، والإمامة 37 (828)، والسھو 13 (1205)، (تحفة الأشراف: 12124)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/قصر الصلاة 24(81)، مسند احمد (5/295، 296، 303، 304، 310، 311)، سنن الدارمی/الصلاة 93 (1393) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اگر لڑکا یا لڑکی تنگ کرے اور نماز نہ پڑھنے دے تو اس کو گود میں اٹھا کر یا کندھے پر بٹھا کر نماز پڑھنی درست ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: