احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

36: باب مَا لاَ يَجُوزُ مَنْعُهُ
باب: جس چیز کا روکنا جائز نہیں اس کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 1669
حدثنا عبيد الله بن معاذ، حدثنا ابي، حدثنا كهمس، عن سيار بن منظور رجل من بني فزارة، عن ابيه، عن امراة يقال لها: بهيسة،عن ابيها، قالت: استاذن ابي النبي صلى الله عليه وسلم فدخل بينه وبين قميصه فجعل يقبل ويلتزم، ثم قال: يا رسول الله، ما الشيء الذي لا يحل منعه ؟ قال:"الماء"، قال: يا نبي الله، ما الشيء الذي لا يحل منعه ؟ قال:"الملح"، قال: يا رسول الله، ما الشيء الذي لا يحل منعه ؟ قال:"ان تفعل الخير خير لك".
بہیسہ اپنے والد (عمیر) کہتی ہیں کہ میرے والد نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے (آپ کے پاس آنے کی) اجازت طلب کی، (اجازت دے دی تو وہ آئے) اور وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اور آپ کی قمیص کے درمیان داخل ہو گئے (یعنی آپ کی قمیص اٹھا لی) اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بدن مبارک کو چومنے اور آپ سے لپٹنے لگے، پھر انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! وہ کون سی چیز ہے جس کا نہ دینا جائز نہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانی، انہوں نے عرض کیا: اللہ کے نبی! وہ کون سی چیز ہے جس کا نہ دینا جائز نہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نمک، انہوں نے عرض کیا: اللہ کے نبی! وہ کون سی چیز ہے جس کا نہ دینا جائز نہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم جتنی نیکی کرو اتنی ہی وہ تمہارے لیے بہتر ہے (یعنی پانی نمک تو مت روکو اس کے علاوہ اگر ممکن ہو تو دوسری چیزیں بھی نہ روکو)۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، ویأتي برقم: (3476)، (تحفة الأشراف:15697)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/ 80، 81)، سنن الدارمی/البیوع 70 (2655) (ضعیف) (اس کے رواة سیار اور ان کے والد لین الحدیث ہیں اور بہیسہ مجہول ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف / يأتي:3476 ¤ سيار بن منظور و أبوه مستوران لم يوثقهما غير ابن حبان وانظر التحرير (2717،6913)

Share this: