احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

30: باب مَنْ نَذَرَ نَذْرًا لاَ يُطِيقُهُ
باب: جس نے ایسی نذر مانی جس کو پوری کرنے کی وہ طاقت نہیں رکھتا تو کیا کرے؟
سنن ابي داود حدیث نمبر: 3322
حدثنا جعفر بن مسافر التنيسي، عن ابن ابي فديك، قال: حدثني طلحة بن يحيى الانصاري، عن عبد الله بن سعيد بن ابي هند، عن بكير بن عبد الله بن الاشج، عن كريب، عن ابن عباس: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:"من نذر نذرا لم يسمه، فكفارته كفارة يمين، ومن نذر نذرا في معصية، فكفارته كفارة يمين، ومن نذر نذرا لا يطيقه، فكفارته كفارة يمين، ومن نذر نذرا اطاقه، فليف به"، قال ابو داود:وروى هذا الحديث وكيع وغيره، عن عبد الله بن سعيد بن ابي الهند، اوقفوه على ابن عباس.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص غیر نامزد نذر مانے تو اس کا کفارہ قسم کا کفارہ ہے اور جو کسی گناہ کی نذر مانے تو اس کا (بھی) کفارہ وہی ہے جو قسم کا ہے، اور جو کوئی ایسی نذر مانے جسے پوری کرنے کی طاقت نہ رکھتا ہو تو اس کا کفارہ وہی ہے جو قسم کا کفارہ ہے، اور جو کوئی ایسی نذر مانے جسے وہ پوری کر سکتا ہو تو وہ اسے پوری کرے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: وکیع وغیرہ نے اس حدیث کو عبداللہ بن سعید (بن ابوہند) سے ابن عباس رضی اللہ عنہما پر موقوفاً روایت کیا ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الکفارات 17 (2128)، (تحفة الأشراف: 6341) (ضعیف مرفوعاً) (اس کے راوی طلحہ انصاری حافظہ کے کمزور راوی ہیں ان کے بالمقابل وکیع ثقہ ہیں اور انہوں نے اسے ابن عباس رضی اللہ عنہما کے قول سے روایت کیا ہے)

قال الشيخ الألباني: ضعيف مرفوعا

Share this: