احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

63: باب فِي الأُرْجُوحَةِ
باب: جھولے کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 4933
حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا حماد. ح وحدثنا بشر بن خالد، حدثنا ابو اسامة، قالا: حدثنا هشام بن عروة، عن ابيه، عن عائشة، قالت:"إن رسول الله صلى الله عليه وسلم تزوجني وانا بنت سبع او ست فلما قدمنا المدينة اتين نسوة، وقال بشر: فاتتني ام رومان وانا على ارجوحة فذهبن بي وهيانني وصنعنني، فاتي بي رسول الله صلى الله عليه وسلم، فبنى بي وانا ابنة تسع فوقفت بي على الباب، فقلت: هيه هيه", قال ابو داود: اي تنفست فادخلت بيتا فإذا فيه نسوة من الانصار فقلن على الخير والبركة , دخل حديث احدهما في الآخر.
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے شادی کی، میں سات سال کی تھی، پھر جب ہم مدینہ آئے، تو کچھ عورتیں آئیں، بشر کی روایت میں ہے: پھر میرے پاس (میری والدہ) ام رومان آئیں، اس وقت میں ایک جھولہ پر تھی، وہ مجھے لے گئیں اور مجھے سنوارا سجایا پھر مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے گئیں، تو آپ نے میرے ساتھ رات گزاری، اس وقت میں نو سال کی تھی وہ مجھے لے کر دروازے پر کھڑی ہوئیں، میں نے کہا: «هيه هيه»۔ (ابوداؤد کہتے ہیں: «هيه هيه» کا مطلب ہے کہ انہوں نے زور زور سے سانس کھینچی)، عائشہ کہتی ہیں: پھر میں ایک کمرے میں لائی گئی تو کیا دیکھتی ہوں کہ وہاں انصار کی کچھ عورتیں (پہلے سے بیٹھی ہوئی) ہیں، انہوں نے «على الخير والبركة» کہہ کر مجھے دعا دی۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، انظر حدیث رقم: (2121)، (تحفة الأشراف: 16855، 16881) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: