احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

42: باب فِيمَنْ سَأَلَ اللَّهَ تَعَالَى الشَّهَادَةَ
باب: اللہ تعالیٰ سے شہادت مانگنے والے شخص کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 2541
حدثنا هشام بن خالد ابو مروان، وابن المصفى، قالا: حدثنا بقية، عن ابن ثوبان، عن ابيه يرد إلى مكحول إلى مالك بن يخامر، ان معاذ بن جبل. حدثهم، انه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:"من قاتل في سبيل الله فواق ناقة فقد وجبت له الجنة، ومن سال الله القتل من نفسه صادقا ثم مات او قتل فإن له اجر شهيد، زاد ابن المصفى من هنا، ومن جرح جرحا في سبيل الله او نكب نكبة فإنها تجيء يوم القيامة كاغزر ما كانت لونها لون الزعفران وريحها ريح المسك ومن خرج به خراج في سبيل الله فإن عليه طابع الشهداء".
معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: جس نے اللہ کے راستہ میں اونٹنی دوہنے والے کے دو بار چھاتی پکڑنے کے درمیان کے مختصر عرصہ کے بقدر بھی جہاد کیا اس کے لیے جنت واجب ہو گئی، اور جس شخص نے اللہ سے سچے دل کے ساتھ شہادت مانگی پھر اس کا انتقال ہو گیا، یا قتل کر دیا گیا تو اس کے لیے شہید کا اجر ہے، اور جو اللہ کی راہ میں زخمی ہوا یا کوئی چوٹ پہنچایا ۱؎ گیا تو وہ زخم قیامت کے دن اس سے زیادہ کامل شکل میں ہو کر آئے گا جتنا وہ تھا، اس کا رنگ زعفران کا اور بو مشک کی ہو گی اور جسے اللہ کے راستے میں پھنسیاں (دانے) نکل آئیں تو اس پر شہداء کی مہر لگی ہو گی۔

تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/فضائل الجھاد 19 (1654)، 21 (1956)، سنن النسائی/الجھاد 25 (3143)، سنن ابن ماجہ/الجھاد 15 (2792)، (تحفة الأشراف: 11359)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/230، 235، 243، 244) سنن الدارمی/الجھاد 5 (2439) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: «جرح» اور «نکبۃ» دونوں ایک معنیٰ میں ہیں اور ایک قول کے مطابق «جرح» وہ زخم جو کافروں سے پہنچے، اور «نکبۃ» وہ ہے جو سواری سے گرنے اور اپنے ہی ہتھیار کے اچٹ کر لگنے کی وجہ سے ہو۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: