احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

21: باب فِي الرَّدِّ عَلَى الْجَهْمِيَّةِ
باب: جہمیہ کے رد کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 4732
حدثنا عثمان بن ابي شيبة، ومحمد بن العلاء: ان ابا اسامة اخبرهم، عن عمر بن حمزة، قال: قال سالم: اخبرني عبد الله بن عمر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"يطوي الله السماوات يوم القيامة، ثم ياخذهن بيده اليمنى، ثم يقول: انا الملك، اين الجبارون، اين المتكبرون ؟ ثم يطوي الارضين ثم ياخذهن , قال ابن العلاء: بيده الاخرى، ثم يقول: انا الملك، اين الجبارون، اين المتكبرون".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے روز اللہ آسمانوں کو لپیٹ دے گا، پھر انہیں اپنے دائیں ہاتھ میں لے لے گا، اور کہے گا: میں ہوں بادشاہ، کہاں ہیں ظلم و قہر کرنے والے؟ کہاں ہیں تکبر اور گھمنڈ کرنے والے؟ پھر زمینوں کو لپیٹے گا، پھر انہیں اپنے دوسرے ہاتھ میں لے لے گا، پھر کہے گا: میں ہوں بادشاہ، کہاں ہیں ظلم و قہر کرنے والے؟ کہاں ہیں اترانے والے؟۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/التوحید 19 (7414تعلیقًا)، صحیح مسلم/صفة القیامة (2788)، (تحفة الأشراف: 6774)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/المقدمة 14 (198) (صحیح) (شمال (بایاں ہاتھ) کے ذکر میں عمر بن حمزة متفرد ہیں، جبکہ صحیح احادیث میں رب کے دونوں ہاتھ کو دایاں ہاتھ کہا گیا ہے، ملاحظہ ہو: الصحيحة 3136 تراجع الألباني 124)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: