احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

21: باب النَّهْىِ عَنِ النَّذْرِ
باب: نذر کی ممانعت کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 3287
حدثنا عثمان بن ابي شيبة، حدثنا جرير بن عبد الحميد. ح وحدثنا مسدد، حدثنا ابو عوانة، عن منصور، عن عبد الله بن مرة، قال عثمان الهمداني، عن عبد الله بن عمر، قال: اخذ رسول الله صلى الله عليه وسلم"ينهى عن النذر، ثم اتفقا، ويقول: لا يرد شيئا، وإنما يستخرج به من البخيل"، قال مسدد: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: النذر لا يرد شيئا.
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نذر سے منع فرماتے تھے، اور فرماتے تھے کہ نذر تقدیر کے فیصلے کو کچھ بھی نہیں ٹالتی سوائے اس کے کہ اس سے بخیل (کی جیب) سے کچھ نکال لیا جاتا ہے۔ مسدد کی روایت میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نذر کسی چیز کو ٹالتی نہیں ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/القدر 6 (6608)، الأیمان 26 (6693)، صحیح مسلم/النذر 2 (1639)، سنن النسائی/الأیمان 24 (3832، 3833)، سنن ابن ماجہ/الکفارات 15 (2122)، (تحفة الأشراف: 7287)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/61، 86، 118)، دی/النذور 5 (2385) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ نذر ماننے والے کو اس کی نذر سے کچھ بھی نفع یا نقصان نہیں پہنچتا کیونکہ نذر ماننے والے کے حق میں منجانب اللہ جو فیصلہ ہو چکا ہے اس میں اس کی نذر سے ذرہ برابر تبدیلی نہیں آ سکتی، اس لئے یہ سوچ کر نذر نہ مانی جائے کہ اس سے مقدر شدہ امر میں کوئی تبدیلی آ سکتی ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: