احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

191: باب فِي السَّلاَمِ
باب: سلام پھیرنے کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 996
حدثنا محمد بن كثير، اخبرنا سفيان. ح وحدثنا احمد بن يونس، حدثنا زائدة. ح وحدثنا مسدد، حدثنا ابو الاحوص. ح وحدثنا محمد بن عبيد المحاربي، وزياد بن ايوب، قالا: حدثنا عمر بن عبيد الطنافسي. ح وحدثنا تميم بن المنتصر، اخبرنا إسحاق يعني ابن يوسف، عن شريك. ح حدثنا احمد بن منيع، حدثنا حسين بن محمد، حدثنا إسرائيل كلهم، عن ابي إسحاق، عن ابي الاحوص، عن عبد الله، وقال إسرائيل: عن ابي الاحوص، والاسود، عن عبد الله، ان النبي صلى الله عليه وسلم"كان يسلم عن يمينه، وعن شماله حتى يرى بياض خده، السلام عليكم ورحمة الله، السلام عليكم ورحمة الله". قال ابو داود: وهذا لفظ حديث سفيان، وحديث إسرائيل لم يفسره. قال ابو داود: ورواه زهير، عن ابي إسحاق،ويحيى بن آدم، عن إسرائيل، عن ابي إسحاق، عن عبد الرحمن بن الاسود، عن ابيه، وعلقمة، عن عبد الله، قال ابو داود: شعبة كان ينكر هذا الحديث، حديث ابي إسحاق ان يكون مرفوعا.
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دائیں اور بائیں السلام عليكم ورحمة الله، السلام عليكم ورحمة الله کہتے ہوئے سلام پھیرتے یہاں تک کہ آپ کی گال کی سفیدی دکھائی دیتی۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ سفیان کی روایت کے الفاظ ہیں اور اسرائیل کی حدیث سفیان کی حدیث کی مفسر نہیں ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اور اسے زہیر نے ابواسحاق سے اور یحییٰ بن آدم نے اسرائیل سے، اسرائیل نے ابواسحاق سے، ابواسحاق نے عبدالرحمٰن بن اسود سے، انہوں نے اپنے والد اسود اور علقمہ سے روایت کیا ہے، اور ان دونوں نے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے ۱؎۔ ابوداؤد کہتے ہیں: شعبہ ابواسحاق کی اس حدیث کے مرفوع ہونے کے منکر تھے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الصلاة 109 (295)، سنن النسائی/السھو 71 (1323، 1324، 1325، 1326)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 28 (914)، (تحفة الأشراف: 9182، 9504)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/390، 406، 409، 414، 444، 448)، سنن الدارمی/الصلاة 87 (1385) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: یہ ترجمہ اس صورت میں ہو گا جب علقمہ کا عطف «عن أبيه» پر ہو اور اگر علقمہ کا عطف «عن عبدالرحمن» پر ہو تو ترجمہ یہ ہو گا کہ ابواسحاق نے اسے عبدالرحمن سے اور انہوں نے اپنے والد سے اور اسی طرح ابواسحاق نے علقمہ سے اور انہوں نے عبداللہ سے روایت کیا ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: